کارِشیطاں ہے شر خدا سوں ڈر
اے مرے نامہ بر خدا سوں ڈر
ملک وملت کی سالمیت کو
ٹکڑے ٹکڑے نہ کر خدا سوں ڈر
حملہ آ ور نہ ہو یہود کی مثل
تختِ جمہور پر خدا سوں ڈر
قریہ قریہ نہ ایسے آ گ لگا
پھونک ایسے نہ گھر خدا سو ں ڈر
اس کو کہتے ہیں جرمِ غداری
جرم ایسا نہ کر خدا سوں ڈر
تجھ کو بھی ایک روز مرنا ہے
نارِدوزخ سوں ڈر خدا سوں ڈر
ساری تمہید ہے یہی قاسم
بات ہے مختصر خدا سوں ڈر
No comments:
Post a Comment