Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

ادیب سہیل

یوم پیدائش 18 جون 1927

کیا دور ہے کہ جو بھی سخنور ملا مجھے 
گم گشتہ اپنی ذات کے اندر ملا مجھے 

کس پیار سے گیا تھا تری آستیں کے پاس 
شاخ حنا کی چاہ میں خنجر ملا مجھے 

اس ظلمت حیات میں اک لفظ پیار کا 
جب مل گیا تو ماہ منور ملا مجھے 

صورت‌ گران عصر کا تھا انتظار کش 
تیری رہ طلب میں جو پتھر ملا مجھے 

روز ازل سے کار گہہ ہست میں سہیلؔ 
دل ہی غم حیات کا محور ملا مجھے

ادیب سہیل



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...