Urdu Deccan

Tuesday, June 28, 2022

صبا اکرام

یوم پیدائش 28 جون 1945

آواز کے پتھر جو کبھی گھر میں گرے ہیں 
آسیب خموشی کے صباؔ چیخ پڑے ہیں 

پازیب کے نغموں کی وہ رت بیت چکی ہے 
اب سوکھے ہوئے پتے اس آنگن میں پڑے ہیں 

چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش 
یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں 

اس دل کی ہری شاخ پہ جو پھول کھلے تھے 
لمحوں کی ہتھیلی پہ وہ مرجھا کے گرے ہیں 

اس گھر میں کسے دیتے ہو اب جا کے صدائیں 
وہ ہارے تھکے لوگ تو اب سو بھی چکے ہیں

صبا اکرام


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...