Urdu Deccan

Sunday, June 5, 2022

دعبل شاہدی

یوم پیدائش 01 جون

میری نظر کو یہ پرچھائیاں پسند نہیں
سخن شناس ہوں خاموشیاں پسند نہیں 

حصارِِ عشقِ حقیقی میں رہنا چاہتا ہے
میرے ضمیر کو آزادیاں پسند نہیں

میرے قریب نہ آئیں یہ آندھیوں سے کہو
چراغِِ عشق ہوں تاریکیاں پسند نہیں

قدومِ سدرہ نشیں تک میری رسائی ہے
میں آسماں ہوں مجھے پستیاں پسند نہیں 

کُھلی فضاؤں میں اُڑنے کا شوق ہے مجھکو
میں کیا کروں مجھے تنہائیاں پسند نہیں

نچھوڑ سکتا ہوں دامن میں کہساروں کا 
وہ بے طلب مجھے اُونچائیاں پسند نہیں 

خطیبِِ نوکِ سناں کا میں اک مقلد ہوں 
اسی لئے ستم آرائیاں پسند نہیں 

تیرا مزاج انوکھا مزاج ہے دعبل
وہ اور ہیں جنہیں سچائیاں پسند نہیں 

دعبل شاہدی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...