Urdu Deccan

Sunday, June 5, 2022

احسن آتش

یوم پیدائش 01 جون 1956

اک اور رہ گزر ہے یہاں رہ گزر کے بعد
ملتی نہیں ہیں منزلیں سب کو سفر کے بعد

احساسِ تشنگی تھا یہاں بعدِ کن فکاں
تکمیلِ کائنات ہوئی ہے بشر کے بعد

امید کی ضیا تھی شبِ انتظار میں
یہ کیسی تیرگی ہے طلوعِ سحر کے بعد

منزل کے واسطے تھا مجھے شوقِ ہم سفر
منزل کی چاہ کس کو ہے اب ہم سفر کے بعد

ابدی حیات ملتی ہے بعدِ مجازی موت
ساحل تمہیں ملے گا یقیناً بھنور کے بعد

رکتی کہاں ہے دیکھیں بشر کی اڑان اب
اک خوب تر کی جستجو ہے خوب تر کے بعد

تاثیر ہے دعا میں بہرحال آج بھی
آئے وہ بے نقاب دعاکے اثر کے بعد

آتش کی جاں کنی پہ ہو مغموم کیوں میاں
آئے گی ایک اور خبر اس خبر کے بعد

احسن آتش


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...