Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

تابش رامپوری

بہت پر کیف موسم ہوگیا ہے
سماں سانسوں میں مدغم ہو گیا ہے

کنارے بیٹھ کے فٹ پاتھ پہ اب
غزل کہنا بھی جوکھم ہوگیا ہے

بہت حساس ہے مانا ترا دل
وہ مجھ سے دیکھ برہم ہو گیا ہے

معمہ ڈھونڈتا رہتا ہے جس کو
بشر وہ پھر سے مبہم ہو گیا ہے

ادب کا ایک وہ روشن ستارا
جہاں میں کچھ تو مدھم ہو گیا ہے

تصوف میں کوءی ثانی نہ اس کا
مگر وہ کشف پیہم ہوگیا ہے

کہاں تک شمس کو جلوے دکھائیں
چراغ زیست مدھم ہوگیا ہے

پگھلتا جا رہا ہے برف بن کر
جنون شوق پرنم ہو گیا ہے

چلو تابش اسے ہم ڈھونڈ تے ہیں
جو ہم سے آج برہم ہوگيا ہے

تابش رامپوری

 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...