Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

امین جس پوری

یوم پیدائش 27 جولائی 1953

بالیدگئِ جاں کو بھی موجِ صبا نہ مانگ
بیمار سارے شہر ہیں، تازہ ہوا نہ مانگ

ہر شخص ڈھل چکا ہے اب اعداد میں یہاں
اجداد کا اب ہم سے زمانے پتہ نہ مانگ

رفتار سے اب بھیڑ کی رستوں پہ بہنا سیکھ
اب سست ہم سفر سے کہیں راستا نہ مانگ

بیگانہ ہو چکی ہیں جو زیور سے شرم کے
ان شوخ تتلیوں کے پروں سے حیا نہ مانگ

ہر گز نہیں بدلتے مشیّت کے فیصلے
اللہ کی رضا کے سوا بھی دعا نہ مانگ

اس عکسِ آئینہ سے نہ کوئی امید رکھ
یہ ہے سرائے فانی یہاں آسرا نہ مانگ

اِس طنزیہ نمک کو دوائی سمجھ امینؔ
زخموں کے واسطے کوئی برگِ حنا نہ مانگ

امین جس پوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...