زرد زرد چہرے ہیں زخم دل کے گہرے ہیں
وقت ہے تماشائی وقت ہے تماشائی
وہ تسلی دیتے ہیں زخم پر نمک رکھ کر
خوب ہے مسیحائی خوب ہے مسیحائی
وقت کے مسیحائوں ناپ کر بتا دینا
تم غموں کی گہرائی تم غموں کی گہرائی
تم نے کیوں ورق اُلٹے داستان ماضی کے
درد نے لی انگڑائی در د نے لی انگڑائی
No comments:
Post a Comment