گیت
آیا ہے مجھے پھر یاد وہ ظالم گزرا زمانہ بچپن کا
ہائے رے اکیلے چھوڑ کے جانا اور نہ آنا بچپن کا
وہ کھیل وہ ساتھی وہ جھولے وہ دوڑ کے کہنا آ چھو لے
ہم آج تلک بھی نہ بھولے وہ خواب سہانا بچپن کا
اس کی سب کو پہچان نہیں یہ دو دن کا مہمان نہیں
مشکل ہے بہت آسان نہیں یہ پیار بھلانا بچپن کا
مل کر روئیں فریاد کریں ان بیتے دنوں کو یاد کریں
اے کاش کہیں مل جائے کوئی جو میت پرانا بچپن
https://youtu.be/BiCkqhmxtbQ
No comments:
Post a Comment