Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

حامد امروہوی

یوم وفات 29 جولائی 2022

باغِ جنت سے حسیں کیوں نہ ہو کُوچا انؐ کا
جس کی گلیوں میں مہکتا ہے پسینا انؐ کا

انؐ کے الطاف وکرم کا تو ٹھکانا کیا ہے
بھیک دیتا ہے شہنشاہوں کو منگتا انؐ کا

وہ جو خود اپنے غلاموں کو قبائیں بخشیں
نہیں پیوند سے خالی کوئی کرتا انؐ کا

بے نواؤں کو نوا اؐن کے کرم نے بخشی
بے سہاروں کا سہارا ہے سہارا انؐ کا 

ختم ہوتی ہے جہاں سرحدِ فہم وادراک
اس سے آگے ہے کہیں نقش کف پا انؐ کا

میری دنیا میں تو ہر وقت سحر رہتی ہے
شام ہونے نہیں دیتا ہے اجالا انؐ کا

اس کی راہوں میں پلکوں کو بچاؤں حامد
کہیں مل جائے اگر دیکھنے والا انؐ کا

حامد امروہوی

 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...