باغِ جنت سے حسیں کیوں نہ ہو کُوچا انؐ کا
جس کی گلیوں میں مہکتا ہے پسینا انؐ کا
انؐ کے الطاف وکرم کا تو ٹھکانا کیا ہے
بھیک دیتا ہے شہنشاہوں کو منگتا انؐ کا
وہ جو خود اپنے غلاموں کو قبائیں بخشیں
نہیں پیوند سے خالی کوئی کرتا انؐ کا
بے نواؤں کو نوا اؐن کے کرم نے بخشی
بے سہاروں کا سہارا ہے سہارا انؐ کا
ختم ہوتی ہے جہاں سرحدِ فہم وادراک
اس سے آگے ہے کہیں نقش کف پا انؐ کا
میری دنیا میں تو ہر وقت سحر رہتی ہے
شام ہونے نہیں دیتا ہے اجالا انؐ کا
اس کی راہوں میں پلکوں کو بچاؤں حامد
کہیں مل جائے اگر دیکھنے والا انؐ کا
No comments:
Post a Comment