Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

سیدہ شانِ معراج

یوم پیدائش 22 جولائی 1948

ہجر میں تیرے تصور کا سہارا ہے بہت 
رات اندھیری ہی سہی پھر بھی اجالا ہے بہت 

مانگ کر میری انا کو نہیں دریا بھی قبول 
اور بے مانگ میسر ہو تو قطرہ ہے بہت 

یہ تو سچ ہے کہ شب غم کو سنوارا تم نے 
چشم تر نے بھی مرا ساتھ نبھایا ہے بہت 

بات کرنا تو کجا اس سے تعارف بھی نہیں 
عمر بھر جس کو ہر اک حال میں سوچا ہے بہت 

جانے کیوں مجھ سے وہ کترا کے گزر جاتا ہے 
جس نے خود مجھ کو کبھی ٹوٹ کے چاہا ہے بہت 

ہم سے فن کار بھی اس دور میں کم ہی ہوں گے 
ہم نے دنیا سے ترے غم کو چھپایا ہے بہت 

وہ کہیں مجھ سے تغافل کا سبب پوچھ نہ لے 
شان آج اس نے مجھے غور سے دیکھا ہے بہت

سیدہ شانِ معراج



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...