Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

سحاب قزلباش

یوم وفات 27 جولائی 2004

بڑھے چلو کہ تھکن تو نشے کی محفل ہے 
ابھی تو دور بہت دور اپنی منزل ہے 

یہ بے قرار تبسم ترے لبوں کا فسوں 
یہی تو چاک گریباں کی پہلی منزل ہے 

کسی کا راز تو پھر بھی پرائی بات ہوئی 
خود اپنے دل کو سمجھنا بھی سخت مشکل ہے 

کسی نے چاند پہ لہرا دیا ہے پرچم وقت 
کوئی ہماری طرح سہل جس کو مشکل ہے 

اک آبشار پہ مانند برگ آوارہ 
کوئی مقام ہے اپنا نہ کوئی منزل ہے

سحاب قزلباش


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...