Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

عارش کاشمیری

یوم پیدائش 27 جولائی 1974

ہر نقش مٹا جانا جانے سے ذرا پہلے
اس گھر میں ذرا جانا جانے سے ذرا پہلے

جینے کا ہنر مجھ کو یہ دنیا سکھا دے گی
مرنے کا بتا جانا جانے سے ذرا پہلے

خط پیار بھرے اپنے اور اپنی یہ تصویریں
لو آپ جلا جانا جانے سے ذرا پہلے

وہ بات بھلا کیا تھی پہنچی جو بچھڑنے تک
وہ بات بتا جانا جانے سے ذرا پہلے

رنج اس کے بھی دل میں تھا عارش سے بچھڑے کا
اشکوں کا وہ آ جانا جانے سے ذرا پہلے

عارش کاشمیری
 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...