ہوئی بے اثر ہر دعا تم نہ آئے
"چراغِ نظر بجھ گیا تم نہ آئے"
تمہارے لیے دل میں سپنے سجاکر
ہوں رستے میں کب سے کھڑا تم نہ آئے
کہا تھا یہ تم نے میں آؤں گا اک دن
سو میں منتظر ہی رہا تم نہ آئے
سبھی آئے اپنے پرائے مرے گھر
تمہارا ہی تھا آسرا تم نہ آئے
وصی میری چاہت کا میری وفا کا
تھا برسوں سے تم کو پتا تم نہ آئے
No comments:
Post a Comment