Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

راکیش دلبر سلطانپوری

یوم پیدائش 27 جولائی 1972

دِل خطا کا تِری کیا چارہ کریں 
مذہبِ عشق میں کفارہ کریں

کوزہ گر جو مجھے دوبارہ کریں 
اُس کی مٹّی سے مِرا گارا کریں 
  
سنگ دیوانے کی قسمت ہے مگر 
پھول کو پھول سے ہی مارا کریں 

ہم نے آنکھوں سے نمک جھاڑ دِیا 
آپ بھی جھیل کو مت کھارا کریں 

استعارے تو بہت ہیں لیکن 
نام اب اُس کا غزل پارہ کریں

اِتنا کیوں آگ بگولا ہوئے تم 
ہم بھی کیا اپنے کو انگارا کریں 

زِندگانی ہے جُواری کی طرح 
جیتنے کے لیے کُچھ ہارا کریں 

ایسا کوئی نہیں مِلتا "دلبر"
جس کے حصّے میں سُخن سارا کریں 

راکیش دلبر سلطانپوری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...