غم کی صورت بدل گئی ہوگی
زندگی چال چل گئی ہوگی
ورنہ وعدے سے کیوں مکرتا وہ
اس کی نیت بدل گئی ہوگی
ہم نے چاہا بہت چھپانے کو
بات آخر نکل گئی ہوگی
دیکھ کر شدتِ غمِ دوراں
موت بھی آ کے ٹل گئی ہوگی
دیکھ کر اس کے خد و خال حسیں
چاندنی خود ہی ڈھل گئی ہوگی
یاد کر کے غزالہ وہ صورت
کچھ طبیعت بہل گئی ہوگی
No comments:
Post a Comment