Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

محمد ذکا اللہ ثناء چشتی

یوم پیدائش 15 جولائی 1983

تیرگی سر نگوں ہے زمانے کے بعد
روشنی ہو گئی تیرے آنے کے بعد

دل ہو ہلکا نہ کیوں اپنی آنکھوں سے جب
 کچھ ندامت کے آنسو گرانے کے بعد
 
 جب سے میرے تصور میں آیا ہے وہ
 نام اس کا لیا ہر فسانے کے بعد
 
ان کی یادوں کے نغموں کا ہے یہ اثر
ہوش گم ہو گئے گنگنانے کے بعد

تھا مسافر وہ کیسا ملا چل دیا
ڈھونڈتا ہی رہا اس کو جانے کے بعد

ایسا بوئیں یہاں زیست کے کھیت کو
مسکرائیں یہاں پھل بھی آنے کے بعد

ہے وجود اپنا ایسا کہ حیراں ہیں سب
اور وسعت ملی ہے مٹانے کے بعد

تخم الفت جو بویا تھا ہم نے کبھی
نذر آتش ہوا لہلہا نے کے بعد 

میرے قد کو ملی ہے بلندی "ثنا"
 آپ کے در پہ سر کو جھکانے کے بعد
 
محمد ذکا اللہ ثناء چشتی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...