Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

ایوب رومانی

یوم وفات 15 جولائی 1986

رہ گزاروں میں روشنی کے لیے 
لے کے نکلے ہیں آندھیوں میں دیے 

ذائقہ تلخ ہے محبت کا 
آدمی زہر غم پیے نہ پیے 

دل میں یادوں کے رت جگے جیسے 
ٹمٹماتے ہوں مرگھٹوں کے دیے 

دل میں طوفان ہیں چھپائے ہوئے 
ہم تو بیٹھے ہیں اپنے ہونٹ سیے 

کوئی تجھ سا نظر نہیں آتا 
دل نے سو رنگ انتخاب کیے 

در بدر شہر میں پھرے یارو 
اپنے کاندھے پہ اپنی لاش لیے 

دل کی دل میں رہیں تمنائیں 
آنکھوں آنکھوں میں کتنے اشک پیے 

جان پیاری ہمیں بھی تھی ایوبؔ 
اپنی خاطر مگر کبھی نہ جیے

ایوب رومانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...