Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

حیدر نایاب

یوم پیدائش 15 جولائی 1930

سرِ محفل اگر روشن کسی کا نام ہوتا ہے
عنایت کا اسی کے پاس ہردم جام ہوتا ہے

خودی دیوار بن جاتی ہے راہِ حق شناسی میں
خدا کی جستجو تو بے خودی کا کام ہوتا ہے

وفورِ فطرتِ تخلیق سے بنتی ہیں تصویریں
مزاجِ حسن جب منتِ کشِ پیغام ہوتا ہے

سراشکِ غم بکھر جاتے ہیں آغوشِ تخیل میں
جنھیں چن چن کے شاعر فاتحِ آلام ہوتا ہے

سوائے رازِ مطلق کے نہیں ہے کوئی استثنیٰ
دو عالم میں تو ہر آغاز کا انجام ہوتا ہے

ہماری حس ہی ہوتی ہے بنا خود درد کے نایابؔ
مٹا دو تم جو اس کو تو شروع آرام ہوتا ہے

حیدر نایاب


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...