Urdu Deccan

Sunday, August 21, 2022

گوہر رضا

یوم پیدائش 17 اگست 1956

دھرم میں لپٹی وطن پرستی کیا کیا سوانگ رچائے گی
مسلی کلیاں، جھلسے گلشن زرد خزاں دکھلائے گی

یورپ جس وحشت سے اب بھی سہما سہما رہتا ہے
خطرا ہے وہ وحشت میرے ملک میں آگ لگائے گی

جرمن گیس کدوں سے اب تک خون کی بدبو آتی ہے
اندھی وطن پرستی ہم کو اس رستے لے جائے گی

اندھے کنویں میں جھوٹ کی ناؤ تیز چلی تھی مان لیا
لیکن باہر روشن دنیا تم سے سچ بلوائے گی

نفرت میں جو پلے بڑھے ہیں نفرت میں جو کھیلے ہیں
نفرت دیکھو آگے آگے ان سے کیا کروائے گی

فنکاروں سے پوچھ رہے ہو کیوں لوٹائے ہیں سمان
پوچھو کتنے چپ بیٹھے ہیں شرم انہیں کب آئے گی

یہ مت کھاؤ وہ مت پہنو عشق تو باکل کرنا مت
دیش دروہ کی چھاپ تمہارے اوپر بھی لگ جائے گی

یہ مت بھولو اگلی نسلیں روشن شعلہ ہوتی ہیں
آگ کریدوگے چنگاری دامن تک تو آئے گی

گوہر رضا


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...