Urdu Deccan

Sunday, August 21, 2022

عبد الحفیظ بسمل

یوم پیدائش 17 اگست 1947

سفر طویل ہے پُرخار رہ گزر ہے ابھی
زمانے بھر کی عداوت کا رخ اِدھر ہے ابھی

کڑکتی دھوپ کی شدت کو جذب کرلیں گے
ہمارے سر پہ گھنی چھاؤں کا اثر ہے ابھی

جدھر بھی دیکھیے موسم کے ایک تیور ہیں
اک امتحاں کے شکنجے میں ہر بشر ہے ابھی

بکھیرتی تھی جو خوشبو بھی چھاؤں بھی بسملؔ
مری امید کی وہ شاخ بے ثمر ہے ابھی

عبد الحفیظ بسمل 



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...