Urdu Deccan

Sunday, August 21, 2022

شوکت غزالی

یوم پیدائش 17 اگست 1947

وعدۂ وصل نہیں اذنِ جدائی بھی نہیں
وقید و بندش بھی نہیں اور رہائی بھی نہیں

کتنا چالاک ہے سفاک طبیعت قاتل
سر اٹھایا بھی نہیں آنکھ جھکائی بھی نہیں

کیا وہ اثارِ قدیمہ کی نشانی بھی نہ تھی
تم محافظ رہے تم نے بچائی بھی نہیں

اک نظر ڈال ذرا آفتِ زلزالہ پر
آہِ مظلوم کی کیا اتنی رسائی بھی نہیں

ہم تو واقف ہیں ترے مسلکِ باطل سے مگر
تیرا شکوہ بھی نہیں تیری دہائی بھی نہیں

ہمسفر بھی جو نہ تھے اب ہیں امینِ منزل
معتبر اپنی یہاں آبلہ پائی بھی نہیں

راس اب ارضِ وطن آئے نہ آئے شوکتؔ
یہ زمین اپنی نہیں ہے تو پرائی بھی نہیں

شوکت غزالی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...