Urdu Deccan

Sunday, August 21, 2022

گلنار آفرین

یوم پیدائش 15 اگست 1942

شام الم بھی گزری پہلو بدل بدل کر 
روتا رہا ہے یہ دل پہروں مچل مچل کر 

منزل کی جستجو میں پہنچے کہاں کہاں ہم 
دیکھا کیے تماشہ رستے بدل بدل کر 

شہر وفا میں ہم نے سب کچھ لٹا دیا ہے 
یہ بات ان سے کہنا لوگو سنبھل سنبھل کر 

کیا ضد کریں گے تجھ سے اے گردش زمانہ 
ہنسنا بھی آ گیا ہے غم سے بہل بہل کر 

گلنارؔ ضبط غم کی یہ انتہا بھی دیکھی 
دامن بھگو رہے ہیں آنسو نکل نکل کر 

گلنار آفرین


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...