Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

ڈاکٹر اکرام الحق شوق

یوم وفات 14 اگست 2018

چاہت کا کبھی ایسے سمندر نہیں دیکھا
کربل سا کبھی پہلے تو منظر نہیں دیکھا

اس فخر سے میداں میں جگر کوشے اتارے 
ایسے کہیں اصغر کہیں اکبر نہیں دیکھا

جیتا ہوا کربل بھی محبت میں جو ہارے
ایسا تو زمانے میں سکندر نہیں دیکھا

حاکم تو لٹیرے ہیں بہت پہلے بھی دیکھے
شبیر سا عالم نے بھی رہبر نہیں دیکھا

تن من یہاں وارے جو شہادت پہ مسلسل
دنیا نے کہیں اور وہ قلندر نہیں دیکھا

لاچار تو دیکھے ہیں بہت قبر میں جاتے
ایسا تو کبھی شوق مکرر نہیں دیکھا

باطل سے لڑے شوق شہادت میں کہیں حق
تاریخ نے ایسا کبھی لشکر نہیں دیکھا

ڈاکٹر اکرام الحق شوق



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...