ہاں بدل جاتی ہے ہر دور میں رسم دنیا
وقت کے بحر میں اعزاز کا دھارا جائے
میں ثناء خوان محمدؐ ہوں نصیبوں کا دھنی
مجھکو اس عہد کا سلطان پکارا جائے
وہ جو شامل ہیں کہیں زعم کی نادانی میں
ان کو بھی بحر مکافات میں ڈالا جائے
مطمئن قلب کی معراج وہ کیسے سمجھے
جس کا ادراک نہ عرفاں مین اتارا جائے
اپنی ہر بات ہوخالق کی رضا میں محصور
اس طرح اپنے مقدر کو سنوارا جائے
لے رباب ازن تو یزداں سے کہ ہے دور فتن
قوتء شر کو بدل تیرا اشارہ جائے
No comments:
Post a Comment