Urdu Deccan

Sunday, August 28, 2022

حسیب علی

یوم پیدائش 28 اگست 1992

تری گلیوں سے چل کر جا رہے ہیں
جبھی تو ہم سنبھل کر جا رہے ہیں

"ہمارا کوئی مستقبل نہیں ہے"
ترے دل سے نکل کر جا رہے ہیں

ستاروں سے تو بہتر ہی ہوئے ہم 
تری قسمت بدل کر جا رہے ہیں

خدا روشن رکھے تا عمر اُن کو
جو ہم سے آج جل کر جا رہے ہیں

وہ واپس ہی نہ آ جائیں کسی دن
کہ مشکل سے بہل کر جا رہے ہیں

بہاریں مانگتے ہیں باغ سے پھر
جو کلیوں کو مسل کر جا رہے ہیں

حسیب علی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...