Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

منظور عارف

یوم پیدائش 01 سپتمبر 1924

وہ وصل کی لذت میں گم ہے وہ سوز جدائی کیا جانے 
وہ روگ پرایا کیا سمجھے وہ پریت پرائی کیا جانے 

پروانۂ حسن کا شیدائی پاپی بھنورا رس کا لوبھی 
چاہت کو سودائی سمجھے اس کو ہرجائی کیا جانے 

محفل میں جسے معلوم نہیں احساس کی کروٹ کیا شے ہے 
وہ دل کی سونی وادی میں غم کی انگڑائی کیا جانے 

یہ خاک آلود جواں چہرے گل جن کی قسمیں کھاتے ہیں 
جو آرائش پر مرتا ہو ان کی رعنائی کیا جانے 

عارفؔ اپنا راز الفت یوں ہے جیسے منہ بند کلی 
یہ بھید زمانہ کیا سمجھے یہ راز خدائی کیا جانے

منظور عارف


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...