Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

اکرام وارثی

یوم پیدائش 01 سپتمبر 1968

کیا کیا بتائیں آپ کو شام و سحر سے ہم
تنگ آچکے ہیں آج بہت ہر بشر سے ہم

ہم کو ہمارے رب نے عطا کی ہے جب نظر
کیوں دیکھیں زندگی کو کسی کی نظر سے ہم

ماں کی دعائیں ساتھ لیں زادِ سفر کے ساتھ
جب بھی چلے سفر کے لیے اپنے گھر سے ہم

صیاد ہوگیا وہیں مقصد میں کامیاب
بازو جہاں سمیٹ لیے اپنے ڈر سے ہم

گھر تک ہمارے آگئیں دنیا کی آفتیں
محروم جب ہوئے ہیں تمھاری نظر سے ہم

ظالم زمانہ جینے نہیں دے گا پھر مجھے
خالی اٹھیں گے آج اگر تیرے در سے ہم

اکرم کبھی اڑے ہیں جو ہم حوصلوں کے ساتھ
آگے بہت نکل گئے شمس و قمر سے ہم

اکرام وارثی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...