Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

ندیم شعبانی

یوم پیدائش 01 سپتمبر 1975

بڑی حیرت میں ہے سوزِ نہاں تک
نہیں اُٹھنے دیا میں نے دھواں تک

ترے محلوں کے سنّاٹوں کے صدقے
جہاں گم ہو گیا شورِ فغاں تک

خبر پہنچا دے کوئی سوئے صحرا
بگولےآچکے ہیں گلستاں تک

سرِ تسلیم خم، ہر فیصلے پر
سوال اُٹھتا ہے یہ، آخر کہاں تک

چلو ڈھونڈیں سُراغِ زندگانی
مکاں کی دُور بیں سے ، لامکاں تک

وہ تیشہ زن بھلا اب کیا ملیں گے
جو رکھ دیں کاٹ کر کوہِ گراں تک

ندیمؔ ان چند سانسوں کے سہارے
چلو جیتے ہیں، مرگِ نا گہاں تک

ندیم شعبانی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...