Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

آفرین خیر آبادی

یوم پیدائش 02 سپتمبر 1977

ان کے سینوں میں جو ڈر رب کا سمایا ہوتا
بدعت و شرک سے دامن کو بچایا ہوتا

مل ہی جاتا مجھے کچھ لطف و سکوں اے دنیا
تیرے قدموں میں اگر سر نہ جھکایا ہوتا

پھر اترتی ہی نہیں سر سے ردائیں ان کی
شرم کا چہرے پہ غازہ جو لگایا ہوتا

اے خدا میں ہوں طلب گار تری رحمت کی
میں نے ایمان بھی اسلاف سا پایا ہوتا

آفریں بٹتے نہ فرقوں میں کبھی بھی ہم لوگ
ہم نے قرآں کو جو سینے سے لگایا ہوتا

آفرین خیر آبادی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...