Urdu Deccan

Wednesday, September 21, 2022

شمس زبیری


یوم وفات 03 سپتمبر 1999

کچھ اس طرح وہ نگاہیں چرائے جاتے ہیں 
کہ اور بھی مرے نزدیک آئے جاتے ہیں 

اس التفات گریزاں کو نام کیا دیجے 
جواب دیتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں 

نگاہ لطف سے دیکھو نہ اہل دل کی طرف 
دلوں کے راز زبانوں پہ آئے جاتے ہیں 

وہ جن سے ترک تعلق کو اک زمانہ ہوا 
نہ جانے آج وہ کیوں یاد آئے جاتے ہیں 

تمہاری بزم کی کچھ اور بات ہے ورنہ 
ہم ایسے لوگ کہیں بن بلائے جاتے ہیں 

یہ دل کے زخم بھی کتنے عجیب ہیں اے شمسؔ 
بہار ہو کہ خزاں مسکرائے جاتے ہیں

شمس زبیری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...