ہم نے کسی سراب کو جادہ نہیں کیا
اب فیصلہ کیا ہے ارادہ نہیں کیا
خود کو لئے دیئے رکھا شام فراق میں
ہم نے ملال حد سے زیادہ نہیں کیا
بس صبر اختیار کیا اس کو دیکھ کر
اس بار بازوؤں کو کشادہ نہیں کیا
ثاقب جو ہم سے بن پڑا ہم نے کیا تو ہے
لیکن یہ دیکھ وعدے پہ وعدہ نہیں کیا
No comments:
Post a Comment