Urdu Deccan

Wednesday, September 21, 2022

رشمی بھاردواج

یوم پیدائش 04 سپتمبر 1983

زندگی

اے زندگی 
تجھے یوں گزرتے دیکھا 
کبھی گرتے 
تو کبھی سنبھلتے دیکھا 
جب دل چاہا 
تجھے بھر لیں ان بانہوں میں 
ہاتھ سے ریت سا 
پھسلتے دیکھا 
رکھا جو آئنہ 
تیری نگاہوں پر 
تجھ میں خود کو 
سنورتے دیکھا 
کھلی جو آنکھ 
ٹوٹا وہ خواب 
خود میں تجھ کو 
بکھرتے دیکھا 
کچھ جاگی کچھ سوئی 
یوں خود میں ہی کھوئی 
کبھی جلی کبھی بجھی 
سات رنگوں سے سجی 
وقت کی پلکوں پر 
یوں نکھرتے دیکھا 

رشمی بھاردواج


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...