Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

رحمت الہی برق اعظمی

یوم پیدائش 01 سپتمبر 1911

بہت روشن ہم اپنا نیر تقدیر دیکھیں گے 
جب آغوش تصور میں تری تصویر دیکھیں گے 

حریم دل کے گرداگرد وہ تنویر دیکھیں گے 
جلال مہر انور کو بھی بے توقیر دیکھیں گے

نگاہ دل سے جس دن اسوۂ شبیر دیکھیں گے 
خلیل ﷲ اپنے خواب کی تعبیر دیکھیں گے 

جنون عشق کے الزام میں اے خوش نوا قمری 
گلے میں تو نے دیکھا طوق ہم زنجیر دیکھیں گے 

الم ہو رنج ہو غم ہو بلا ہو شادمانی ہو 
جو تو نے لکھ دیا اے کاتب تقدیر دیکھیں گے 

خدا کی راہ میں سب کچھ لٹا کر بیٹھنے والے 
خدا کی کل خدائی اپنی ہی جاگیر دیکھیں گے 

مرا اعمال نامہ دھل گیا اشک ندامت سے 
فرشتے کیا کریں گے کچھ نہ جب تحریر دیکھیں گے 

ستم گاروں کو مل جائے گا اپنے ظلم کا بدلہ 
کبھی آہ غریباں کو نہ بے تاثیر دیکھیں گے 

محبت ہی بنا اے برقؔ ہے تخلیق عالم کی 
محبت ہی کو ہر عالم میں عالم گیر دیکھیں گے

رحمت الہی برق اعظمی 



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...