Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

حیدر قریشی

یوم پیدائش 01 سپتمبر 1953

وصل کی شب تھی اور اجالے کر رکھے تھے 
جسم و جاں سب اس کے حوالے کر رکھے تھے 

جیسے یہ پہلا اور آخری میل ہوا ہو
حال تو دونوں نے بے حالے کر رکھے تھے 

کھوج رہے تھے روح کو جسموں کے رستے سے 
طور طریقے پاگلوں والے کر رکھے تھے

ہم سے نادانوں نے عشق کی برکت ہی سے 
کیسے کیسے کام نرالے کر رکھے تھے 

وہ بھی تھا کچھ ہلکے ہلکے سے میک اپ میں 
بال اپنے ہم نے بھی کالے کر رکھے تھے 

اپنے آپ ہی آیا تھا پھر مرہم بن کر
جس نے ہمارے دل میں چھالے کر رکھے تھے 

حیدرؔ اپنی تاثیریں لے آئے آخر 
ہجر میں ہم نے جتنے نالے کر رکھے تھے

حیدر قریشی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...