Urdu Deccan

Wednesday, October 26, 2022

زرتاب غزل

یوم پیدائش 22 اکتوبر 

رہ حیات کو آسان کچھ کیا جائے
چلو کہ جینے کا سامان کچھ کیا جائے

دکھائیں آئنہ تنقید کرنے والوں کو
ضروری ہے کہ ہشیمان کچھ کیا جائے 

فرشتہ بننے کی تلقین ابھی ہے بے معنی
ہر آدمی کو تو انسان کچھ کیا جائے

لہو بھی دے کے وفادار ہم نہ بن پائے
کسی پہ کیسے اب احسان کچھ کیا جائے

نہ کوئی چاہ, نہ خواہش نہ ولولہ زرتاب
یہ دل ہوا بڑا ویران کچھ کیاجائے

زرتاب غزل


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...