خود سے پردہ چاک اب ہونے کو ہے
درد کا ادراک اب ہونے کو ہے
ہو رہی گفتار ہے اذنِ عمل
دل گنہ سے پاک اب ہونے کو ہے
تاک پر یوں منتظر ٹھہری نظر
تکتے تکتے تاک اب ہونے کو ہے
امتیاز احمد شہزاد
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...
No comments:
Post a Comment