Urdu Deccan

Monday, October 24, 2022

جینت پرمار

یوم پیدائش 11 اکتوبر 1955

غبار جاں سے ستارا نکلنا چاہتا ہے 
یہ آسمان بھی کروٹ بدلنا چاہتا ہے 

مرے لہو کا سمندر اچھلنا چاہتا ہے 
یہ چاند میرے بدن میں پگھلنا چاہتا ہے 

سیاہ دشت میں امکان روشنی بھی نہیں 
مگر یہ ہاتھ اندھیرے میں جلنا چاہتا ہے 

ہر ایک شاخ کے ہاتھوں میں پھول مہکیں گے 
خزاں کا پیڑ بھی کپڑے بدلنا چاہتا ہے

بہت کٹھن ہے کہ سانسیں بھی بار لگتی ہیں 
مرا وجود بھی نقطے میں ڈھلنا چاہتا ہے

جینت پرمار



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...