Urdu Deccan

Sunday, October 30, 2022

آصف شفیع

یوم پیدائش 29 اکتوبر 1973

اور اب یہ دل بھی میرا مانتا ہے 
وہ میری دسترس سے ماورا ہے
 
چلو کوئی ٹھکانہ ڈھونڈتے ہیں 
ہوا کا زور بڑھتا جا رہا ہے 

مرے دل میں ہے صحراؤں کا منظر 
مگر آنکھوں سے چشمہ پھوٹتا ہے 

صدا کوئی سنائی دے تو کیسے 
مرے گھر میں خلا اندر خلا ہے 

زمانہ ہٹ چکا پیچھے کبھی کا 
اور اب تو صرف اپنا سامنا ہے 

میں چپ ہوں اب اسے کیسے بتاؤں 
کوئی اندر سے کیسے ٹوٹتا ہے

آصف شفیع


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...