Urdu Deccan

Monday, October 24, 2022

معصومہ بیگم معصومہ

یوم پیدائش 15 اکتوبر 1934
مرثیہ
شہہ کہتے تھے عباس علم دار کہاں ہو
آواز دو مجھ کو مرے جرار کہاں ہو

للہ صدا دو کہ نہیں ضبط کا یارا
اے قوتِ بازو مرے غم خوار کہاں ہو

تم شیر سے دریا کی ترائی میں ہو سوتے
ہم ڈھونڈتے ہیں بھائی وفادار کہاں ہو

زینب نے کہا آئی نہ کیوں رن سے سواری
خالی علم آیا ہے ، علم دار کہاں ہو

معصومہ عجب یاس سے کہتے تھے شہہِ دیں
اے جانِ برادر مرے دل دار کہاں ہو

معصومہ بیگم معصومہ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...