Urdu Deccan

Tuesday, November 22, 2022

اہتمام صادق

یوم پیدائش 11 نومبر 1993

میرا غم ذہن کے دالان میں رکھا گیا ہے
یعنی فرقت کو بھی امکان میں رکھا گیا ہے

مجھ میں رکھا ہے کسی دشت کی ویرانی کو
اورمجھے مرقدِ ویران میں رکھا گیا ہے

دیکھ لے، اور نہیں رختِ سفر میں کچھ بھی
اک ترا ہجر ہے ، سامان میں رکھا گیا ہے

وہ جو اک شخص میسر ہی نہیں ہے مجھ کو
اک وہی شخص مرے دھیان میں رکھا گیا ہے

میرے بجھتے ہوئے ہر زخم کو شاداب رکھے
یہ ہنر تیرے نکمدان میں رکھا گیا ہے

یہ جو پاکیزہ مزاجی ہے مری آہوں میں
درد کو زخم کے جزدان میں رکھا گیا ہے

پھر مرے بھائی مجھے جانے نہ دیں گے صادق
پھر پیالہ مرے سامان میں رکھا گیا ہے

اہتمام صادق



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...