Urdu Deccan

Monday, November 21, 2022

معصوم شرقی

یوم پیدائش 04 نومبر 1948

دشمن کے طنز کو بھی سلیقے سے ٹال دے 
اپنے مذاق طبع کی ایسی مثال دے 

بخشے بہار کو جو نہ شائستگی کا رنگ 
ایسی ہر ایک شے کو چمن سے نکال دے 

پچھلی رتوں کے داغ تو سب ماند پڑ گئے 
اب کے بہار زخم کوئی لا زوال دے 

میں بھی تو راہرو ہوں ترا رہ گزار شوق 
تھوڑی سی دھول میری طرف بھی اچھال دے 

معصومؔ صاف گوئی بڑی چیز ہے مگر 
ایسا نہ ہو کہیں یہ مصیبت میں ڈال دے

معصوم شرقی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...