Urdu Deccan

Tuesday, November 22, 2022

ناطق گلاوٹھی

یوم پیدائش 11 نومبر 1986

خود ہو کے کچھ خدا سے بھی مرد خدا نہ مانگ 
رسم دعا یہ ہے کہ دعا لے دعا نہ مانگ 

نادان ماسوا سے نہ کر التجا نہ مانگ 
مانگے خدا سے بھی تو خدا کے سوا نہ مانگ 

میں اپنی بے زری کی ندامت کو کیا کہوں 
تو اور شرمسار نہ کر اے گدا نہ مانگ 

ان کا کرم بھی دیکھ لے اپنا بھرم بھی رکھ 
ہر مدعی سے مانگ مگر مدعا نہ مانگ 

خوگر ہو درد کا کہ یہی ہے علاج درد 
یہ کس کے بس کا روگ ہے اس کی دوا نہ مانگ 

رسم طلب میں کیا ہے سمجھ کر اٹھا قدم 
آ تجھ کو ہم بتائیں کہ کیا مانگ کیا نہ مانگ 

رکھی ہوئی ہے ساری خدائی ترے لئے 
حق دار بن کے سامنے آ مانگ یا نہ مانگ 

اس خاکدان دہر میں گھٹتا اگر ہے دم 
مقدور ہو تو آگ لگا دے ہوا نہ مانگ 

ملتی نہیں مراد تو ناطقؔ خیال چھوڑ 
میری صلاح یہ ہے کہ تو روٹھ جا نہ مانگ

ناطق گلاوٹھی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...