Urdu Deccan

Tuesday, November 22, 2022

خارو سمبل پوری

یوم پیدائش 10 نومبر 1952

پھر تیری نرگسی آنکھوں کے اشارے جاگے
ٹوٹے سپنوں کے دل آویز نظارے جاگے

تہہ و بالا نظر آتی تھی شبستانِ نشاط
دل میں طوفاں تری یادوں کے سہارے جاگے

تھی شبِ وصل پذیرائی ترے جلوؤں کی
کہ چراغوں کے لیے چاند ستارے جاگے

غول تھا کرمکِ شب تاب کا رقصاں ہرسو
یا غمِ ہجر میں اشکوں کے شرارے جاگے

رات بھر زیر و زبر ہوتا رہا میرا وجود
قہر ڈھاتے ہویے جذبات کے دھارے جاگے

رونقِ انجمنِ دل ہوا خاورؔ کوئی
کتنی مدت میں نصیب آج ہمارے جاگے

خارو سمبل پوری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...