مری زمین ترے آسماں سے بہتر ہے
یقیں یقیں ہے کسی بھی گماں سے بہتر ہے
کہاں نہیں ہے تو جلوہ نما خدا میرے
یہ لا مکانی تری ہر مکاں سے بہتر ہے
میں اس کے ساتھ دلوں کے سفر پہ رہتا ہوں
خیال اس کا کسی کارواں سے بہتر ہے
ذرا سا وقت ہے اس کا رہے خیال تمہیں
وہیں سے قصہ سناؤ جہاں سے بہتر ہے
گزاری عمر ہی اب تک نہ آیا جینا ہمیں
ہماری زندگی جانے کہاں سے بہتر ہے
دعائیں دینا کسی کو شعار خوب سہی
دعائیں لینا مگر اپنی ماں سے بہتر ہے
سکھائے وہ اسے جنت ہے جس کے قدموں میں
زبان مادری ہر اک زباں سے بہتر ہے
No comments:
Post a Comment