Urdu Deccan

Tuesday, November 22, 2022

فیاض رفعت

یوم پیدائش 11 نومبر 1940
(نظم احتساب)

جنہیں چاہتے ہو پسند کرتے ہو 
ان کی روحوں کو ٹٹولو 
سچائیوں کی گرہوں کو کھولو 
وہاں بھی اندھیرے کھنڈر ہیں 
وہاں بھی ویران منظر ہیں 
وہاں بھی زخموں کے بسیرے ہیں 
وہاں بھی تنہائیوں کے ڈیرے ہیں 
وہ بس ہنستے ہیں نمائش کے لئے 
ان کی زہر‌ خند ہنسی کو سمجھو 
گوشۂ عافیت انہیں ملا ہے 
نہ تمہیں ملے گا 
کہ وہ بھی عاصی خواہشوں کے 
کہ تم بھی عاصی آرزؤں کے 
جنہیں چاہتے ہو پسند کرتے ہو 
ان کی روحوں کو ٹٹولو 
سچائیوں کی گرہوں کو کھولو

فیاض رفعت



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...