Urdu Deccan

Monday, December 5, 2022

فریحہ عکسٓ

یوم پیدائش 04 دسمبر 

مقدر کھو گیا میرا ، کسی ڈوبے ستارے میں 
مرا تو چاند رہتا تھا ، وہاں بہتے شرارے میں 

وہ کشتی ، چاند، اور پانی کے اک منظر میں ہم تم تھے 
واں پھر ہاتھوں کو تھامے ہم رکے تھے اس کنارے میں 

کنارے دو طرح کے تھے ، جہاں دریا وہ بہتا تھا 
کہ ہم تم کھو گئے جاناں ، انہیں کے تیز دھارے میں

ترے حاکم جفا کش ہیں ، اے میری ماں ، مری مٹی 
وگرنہ کیا کمی تھی حسن میں ، تیرے نظارے میں 

میں گھٹ گھٹ رو کے تھک ہاری ، تری جانب پلٹتی ہوں
خدایا، شکر ہے تیرا ، میں اب تک تھی ، خسارے میں 

وہ عاقِ دل ہوا جس دن ، ملا پھر آج رستے میں 
بڑی انجان تھیں نظریں ، کہا کچھ نا اشارے میں 

مجھے معلوم تھا دے گی جفا مجھ کو بڑھاپے میں 
اے رب اولاد دھوکہ ہے ، میں ہوں تیرے سہارے میں

جو مدت بعد رستے میں اچانک مل گئے ہو اب
مرے تم حال کو چھوڑو کہو کچھ اپنے بارے میں

فریحہ عکسٓ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...