Urdu Deccan

Monday, December 5, 2022

ریاض الرحمان ساغر

یوم پیدائش 01 دسمبر 1941

دل جو گھبرایا تو اٹھ کر دوستوں میں آ گیا 
میں کہ آئینہ تھا لیکن پتھروں میں آ گیا 

آج اس کے بال بھی گرد سفر سے اٹ گئے 
آج وہ گھر سے نکل کر راستوں میں آ گیا  

لوگ کہتے ہیں کہ اپنا شہر ہے لیکن مجھے 
یوں گماں ہوتا ہے جیسے دشمنوں میں آ گیا 

ہم بھرے بازار میں اس وقت سولی پر چڑھے 
شہر سارا ٹوٹ کر جب کھڑکیوں میں آ گیا 

شب‌ زدوں نے روشنی مانگی تو سورج دفعتاً 
آسمانوں سے اتر کر بستیوں میں آ گیا 

جب سمیٹا میں نے اپنے ریزہ ریزہ جسم کو 
اور بھی کچھ زور ساغرؔ آندھیوں میں آ گیا 

ریاض الرحمان ساغر

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...