حاضری دوں میں ان کی محفل میں
اورکوئی آرزونہیں دل میں
کیسےماراکہ جب نہیں کوئی
آلۂ حرب دست قاتل میں
جنگ جیتوں توکیسےمیں جیتوں
وہ ہیں آئےمرےمقابل میں
ہم سفرمیں ہیں کاٹتےشب وروز
اوروہ ٹھہرےہوےہیں منزل میں
میری آنکھوں میں کیابسےہیں وہ
کھلبلی ہےمچی ہوی دل میں
حسن کل جسم کا اکٹھا ہے
اس کےرخسارپراُگےتِل میں
ہاتھ کوئی نہ تھامےگا شہرت
*راستہ خودبناؤمشکل میں*
شہرت اورنگ آبادی

No comments:
Post a Comment