Urdu Deccan

Monday, December 12, 2022

عبیر ابوذری

یوم وفات 07 دسمبر 1997

بہت دبلی بہت پتلی حیاتی ہوتی جاتی ہے 
چپاتی رفتہ رفتہ کاغذاتی ہوتی جاتی ہے 

ہمارے گال بھی پچکے ہوئے امرود جیسے ہیں 
اور ان کی ناک ہے کہ ناشپاتی ہوتی جاتی ہے 

ملی ہے حکمرانی دیس کی جب پارساؤں کو 
تو اپنی قوم کیوں پھر وارداتی ہوتی جاتی ہے 

بجٹ اس کا خسارے کا اور اپنا بھی خسارے میں 
حکومت بھی ہماری ہم جماتی ہوتی جاتی ہے 

وہ لندن میں مکیں ہیں اور میں ہوں چیچوں کی ملیاں میں 
ہماری دوستی قلمی دواتی ہوتی جاتی ہے 

ہمارے درمیاں بیٹھے ہوئے ہیں افسر اعلیٰ 
تبھی تو آج اپنی چوڑی چھاتی ہوتی جاتی ہے

عبیر ابوذری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...